Surah Ya-Seen - Urdu Translation by Muhammad Taqi Usmani
يسٓ
وَٱلۡقُرۡءَانِ ٱلۡحَكِيمِ
حکمت بھرے قرآن کی قسم
Surah Ya-Seen, Verse 2
إِنَّكَ لَمِنَ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
تم یقینا پیغمبروں میں سے ہو۔
Surah Ya-Seen, Verse 3
عَلَىٰ صِرَٰطٖ مُّسۡتَقِيمٖ
بالکل سیدھے راستے پر۔
Surah Ya-Seen, Verse 4
تَنزِيلَ ٱلۡعَزِيزِ ٱلرَّحِيمِ
یہ قرآن اس ذات کی طرف سے اتارا جارہا ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، جس کی رحمت بھی کامل۔
Surah Ya-Seen, Verse 5
لِتُنذِرَ قَوۡمٗا مَّآ أُنذِرَ ءَابَآؤُهُمۡ فَهُمۡ غَٰفِلُونَ
تاکہ تم ان لوگوں کو خبردار کرو جن کے باپ دادوں کو پہلے خبردار نہیں کیا گیا تھا، اس لیے وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 6
لَقَدۡ حَقَّ ٱلۡقَوۡلُ عَلَىٰٓ أَكۡثَرِهِمۡ فَهُمۡ لَا يُؤۡمِنُونَ
حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگوں کے بارے میں بات پوری ہوچکی ہے۔ اس لیے وہ ایمان نہیں لاتے۔
Surah Ya-Seen, Verse 7
إِنَّا جَعَلۡنَا فِيٓ أَعۡنَٰقِهِمۡ أَغۡلَٰلٗا فَهِيَ إِلَى ٱلۡأَذۡقَانِ فَهُم مُّقۡمَحُونَ
ہم نے ان کے گلوں میں طوق ڈال رکھے ہیں، جو ٹھوڑیوں تک پہنچے ہوئے ہیں، اور اس وجہ سے ان کے سر اوپر کو اٹھے رہ گئے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 8
وَجَعَلۡنَا مِنۢ بَيۡنِ أَيۡدِيهِمۡ سَدّٗا وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ سَدّٗا فَأَغۡشَيۡنَٰهُمۡ فَهُمۡ لَا يُبۡصِرُونَ
اور ہم نے ایک آڑ ان کے آگے کھڑی کردی ہے، اور ایک آڑ ان کے پیچھے کھڑی کردی ہے، اور اس طرح انہیں ہر طرف سے ڈھانک لیا ہے جس کے نتیجے میں انہیں کچھ سجھائی نہیں دیتا۔
Surah Ya-Seen, Verse 9
وَسَوَآءٌ عَلَيۡهِمۡ ءَأَنذَرۡتَهُمۡ أَمۡ لَمۡ تُنذِرۡهُمۡ لَا يُؤۡمِنُونَ
اور ان کے لیے دونوں باتیں برابر ہیں، چاہے تم انہیں خبردار کرو، یا خبردار نہ کرو، وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 10
إِنَّمَا تُنذِرُ مَنِ ٱتَّبَعَ ٱلذِّكۡرَ وَخَشِيَ ٱلرَّحۡمَٰنَ بِٱلۡغَيۡبِۖ فَبَشِّرۡهُ بِمَغۡفِرَةٖ وَأَجۡرٖ كَرِيمٍ
تم تو صرف ایسے شخص کو خبردار کرسکتے ہو جو نصیحت پر چلے، اور خدائے رحمن کو دیکھے بغیر اس سے ڈرے۔ چنانچہ ایسے شخص کو تم مغفرت اور باعزت اجر کی خوشخبری سنا دو ۔
Surah Ya-Seen, Verse 11
إِنَّا نَحۡنُ نُحۡيِ ٱلۡمَوۡتَىٰ وَنَكۡتُبُ مَا قَدَّمُواْ وَءَاثَٰرَهُمۡۚ وَكُلَّ شَيۡءٍ أَحۡصَيۡنَٰهُ فِيٓ إِمَامٖ مُّبِينٖ
یقینا ہم ہی مردوں کو زندہ کریں گے، اور جو کچھ عمل انہوں نے آگے بھیجے ہیں ہم ان کو بھی لکھتے جاتے ہیں اور ان کے کاموں کے جو اثرات ہیں ان کو بھی۔ اور ہم نے ایک واضح کتاب میں ہر ہر چیز کا پورا احاطہ کر رکھا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 12
وَٱضۡرِبۡ لَهُم مَّثَلًا أَصۡحَٰبَ ٱلۡقَرۡيَةِ إِذۡ جَآءَهَا ٱلۡمُرۡسَلُونَ
اور (اے پیغمبر) تم ان کے سامنے ایک بستی والوں کی مثال پیش کرو، جب ان کے پاس رسول آئے تھے
Surah Ya-Seen, Verse 13
إِذۡ أَرۡسَلۡنَآ إِلَيۡهِمُ ٱثۡنَيۡنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزۡنَا بِثَالِثٖ فَقَالُوٓاْ إِنَّآ إِلَيۡكُم مُّرۡسَلُونَ
جب ہم نے ان کے پاس (شروع میں) دو رسول بھیجے، تو انہوں نے دونوں کو جھٹلا دیا، پھر ہم نے ایک تیسرے کے ذریعے ان کی تائید کی، اور ان سب نے کہا کہ : یقین جانو ہمیں تمہارے پاس رسول بنا کر بھیجا گیا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 14
قَالُواْ مَآ أَنتُمۡ إِلَّا بَشَرٞ مِّثۡلُنَا وَمَآ أَنزَلَ ٱلرَّحۡمَٰنُ مِن شَيۡءٍ إِنۡ أَنتُمۡ إِلَّا تَكۡذِبُونَ
انہوں نے کہا : تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم ہم جیسے ہی آدمی ہو۔ اور خدائے رحمن نے کوئی چیز نازل نہیں کی ہے، اور تم سراسر جھوٹ بول رہے ہو۔
Surah Ya-Seen, Verse 15
قَالُواْ رَبُّنَا يَعۡلَمُ إِنَّآ إِلَيۡكُمۡ لَمُرۡسَلُونَ
ان (رسولوں) نے کہا : ہمارا پروردگار خوب جانتا ہے کہ ہمیں واقعی تمہارے پاس رسول بنا کر بھیجا گیا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 16
وَمَا عَلَيۡنَآ إِلَّا ٱلۡبَلَٰغُ ٱلۡمُبِينُ
اور ہماری ذمہ داری اس سے زیادہ نہیں ہے کہ صاف صاف پیغام پہنچا دیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 17
قَالُوٓاْ إِنَّا تَطَيَّرۡنَا بِكُمۡۖ لَئِن لَّمۡ تَنتَهُواْ لَنَرۡجُمَنَّكُمۡ وَلَيَمَسَّنَّكُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٞ
بستی والوں نے کہا : ہم نے تو تمہارے اندر نحوست محسوس کی ہے۔ یقین جانو اگر تم باز نہ آئے تو ہم تم پر پتھر برسائیں گے، اور ہمارے ہاتھوں تمہیں بڑی دردناک سزا ملے گی۔
Surah Ya-Seen, Verse 18
قَالُواْ طَـٰٓئِرُكُم مَّعَكُمۡ أَئِن ذُكِّرۡتُمۚ بَلۡ أَنتُمۡ قَوۡمٞ مُّسۡرِفُونَ
رسولوں نے کہا : تمہاری نحوست خود تمہارے ساتھ لگی ہوئی ہے۔ کیا یہ باتیں اس لیے کر رہے ہو کہ تمہیں نصیحت کی بات پہنچائی گئی ہے ؟ اصل بات یہ ہے کہ تم خود حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو۔
Surah Ya-Seen, Verse 19
وَجَآءَ مِنۡ أَقۡصَا ٱلۡمَدِينَةِ رَجُلٞ يَسۡعَىٰ قَالَ يَٰقَوۡمِ ٱتَّبِعُواْ ٱلۡمُرۡسَلِينَ
اور شہر کے پرلے علاقے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا۔ اس نے کہا : اے میری قوم کے لوگو ! ان رسولوں کا کہنا مان لو۔
Surah Ya-Seen, Verse 20
ٱتَّبِعُواْ مَن لَّا يَسۡـَٔلُكُمۡ أَجۡرٗا وَهُم مُّهۡتَدُونَ
ان لوگوں کا کہنا مان لو جو تم سے کوئی اجرت نہیں مانگ رہے، اور وہ صحیح راستے پر ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 21
وَمَالِيَ لَآ أَعۡبُدُ ٱلَّذِي فَطَرَنِي وَإِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
اور بھلا میں اس ذات کی عبادت کیوں نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا ہے ؟ اور اسی کی طرف تم سب کو واپس بھیجا جائے گا۔
Surah Ya-Seen, Verse 22
ءَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِۦٓ ءَالِهَةً إِن يُرِدۡنِ ٱلرَّحۡمَٰنُ بِضُرّٖ لَّا تُغۡنِ عَنِّي شَفَٰعَتُهُمۡ شَيۡـٔٗا وَلَا يُنقِذُونِ
بھلا کیا اسے چھوڑ کر میں ایسوں کو معبود مانوں کہ اگر خدائے رحمن مجھے کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ کرلے تو ان کی سفارش میرے کسی کام نہ آئے، اور نہ وہ مجھے چھڑا سکیں ؟
Surah Ya-Seen, Verse 23
إِنِّيٓ إِذٗا لَّفِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٍ
اگر میں ایسا کروں گا تو یقینا میں کھلی گمراہی میں مبتلا ہوجاؤں گا۔
Surah Ya-Seen, Verse 24
إِنِّيٓ ءَامَنتُ بِرَبِّكُمۡ فَٱسۡمَعُونِ
میں تو تمہارے پروردگار پر ایمان لاچکا۔ اب تم بھی میری بات سن لو۔
Surah Ya-Seen, Verse 25
قِيلَ ٱدۡخُلِ ٱلۡجَنَّةَۖ قَالَ يَٰلَيۡتَ قَوۡمِي يَعۡلَمُونَ
(آخر کار بستی والوں نے اس کو قتل کردیا اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس سے) کہا گیا کہ : جنت میں داخل ہوجاؤ اس نے (جنت کی نعمتیں دیکھ کر) کہا کہ : کاش ! میری قوم کو معلوم ہوجائے۔
Surah Ya-Seen, Verse 26
بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ ٱلۡمُكۡرَمِينَ
کہ اللہ نے کس طرح میری بخشش کی ہے، اور مجھے باعزت لوگوں میں شامل کیا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 27
۞وَمَآ أَنزَلۡنَا عَلَىٰ قَوۡمِهِۦ مِنۢ بَعۡدِهِۦ مِن جُندٖ مِّنَ ٱلسَّمَآءِ وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ
اور اس شخص کے بعد ہم نے اس کی قوم پر آسمان سے کوئی لشکر نہیں اتارا، اور نہ ہمیں اتارنے کی ضرورت تھی۔
Surah Ya-Seen, Verse 28
إِن كَانَتۡ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ فَإِذَا هُمۡ خَٰمِدُونَ
وہ تو بس ایک ہی چنگھاڑ تھی جس سے وہ ایک دم بجھ کر رہ گئے۔
Surah Ya-Seen, Verse 29
يَٰحَسۡرَةً عَلَى ٱلۡعِبَادِۚ مَا يَأۡتِيهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا كَانُواْ بِهِۦ يَسۡتَهۡزِءُونَ
افسوس ہے ایسے بندوں کے حال پر۔ ان کے پاس کوئی رسول ایسا نہیں آیا جس کا وہ مذاق نہ اڑاتے رہے ہوں۔
Surah Ya-Seen, Verse 30
أَلَمۡ يَرَوۡاْ كَمۡ أَهۡلَكۡنَا قَبۡلَهُم مِّنَ ٱلۡقُرُونِ أَنَّهُمۡ إِلَيۡهِمۡ لَا يَرۡجِعُونَ
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ان سے پہلے ہم کتنی قوموں کو اس طرح ہلاک کرچکے ہیں کہ وہ ان کے پاس لوٹ کر نہیں آتے ؟
Surah Ya-Seen, Verse 31
وَإِن كُلّٞ لَّمَّا جَمِيعٞ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُونَ
اور یہ جتنے لوگ ہیں ان سبھی کو اکٹھا کر کے ہمارے سامنے حاضر کیا جائے گا۔
Surah Ya-Seen, Verse 32
وَءَايَةٞ لَّهُمُ ٱلۡأَرۡضُ ٱلۡمَيۡتَةُ أَحۡيَيۡنَٰهَا وَأَخۡرَجۡنَا مِنۡهَا حَبّٗا فَمِنۡهُ يَأۡكُلُونَ
اور ان کے لیے ایک نشانی وہ زمین ہے جو مردہ پڑی ہوئی تھی، ہم نے اسے زندگی عطا کی، اور اس نے غلہ نکالا، جس کی خوراک یہ کھاتے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 33
وَجَعَلۡنَا فِيهَا جَنَّـٰتٖ مِّن نَّخِيلٖ وَأَعۡنَٰبٖ وَفَجَّرۡنَا فِيهَا مِنَ ٱلۡعُيُونِ
اور ہم نے اس زمین میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کیے، اور ایسا انتظام کیا کہ اس میں سے پانی کے چشمے پھوٹ نکلے۔
Surah Ya-Seen, Verse 34
لِيَأۡكُلُواْ مِن ثَمَرِهِۦ وَمَا عَمِلَتۡهُ أَيۡدِيهِمۡۚ أَفَلَا يَشۡكُرُونَ
تاکہ یہ اس کی پیداوار میں سے کھائیں، حالانکہ اس کو ان کے ہاتھوں نے نہیں بنایا تھا۔ کیا پھر بھی یہ شکر نہیں کریں گے ؟
Surah Ya-Seen, Verse 35
سُبۡحَٰنَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلۡأَزۡوَٰجَ كُلَّهَا مِمَّا تُنۢبِتُ ٱلۡأَرۡضُ وَمِنۡ أَنفُسِهِمۡ وَمِمَّا لَا يَعۡلَمُونَ
پاک ہے وہ ذات جس نے ہر چیز کے جوڑے جوڑے پیدا کیے ہیں، اس پیداوار کے بھی جو زمین اگاتی ہے، اور خود انسانوں کے بھی، اور ان چیزوں کے بھی جنہیں یہ لوگ (ابھی) جانتے تک نہیں ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 36
وَءَايَةٞ لَّهُمُ ٱلَّيۡلُ نَسۡلَخُ مِنۡهُ ٱلنَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظۡلِمُونَ
اور ان کے لیے ایک اور نشانی رات ہے۔ ہم اس پر سے دن کا چھلکا اتار لیتے ہیں تو وہ یکایک اندھیرے میں رہ جاتے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 37
وَٱلشَّمۡسُ تَجۡرِي لِمُسۡتَقَرّٖ لَّهَاۚ ذَٰلِكَ تَقۡدِيرُ ٱلۡعَزِيزِ ٱلۡعَلِيمِ
اور سورج اپنے ٹھکانے کی طرف چلا جارہا ہے۔ یہ سب اس ذات کا مقرر کیا ہوا نظام ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، جس کا علم بھی کامل۔
Surah Ya-Seen, Verse 38
وَٱلۡقَمَرَ قَدَّرۡنَٰهُ مَنَازِلَ حَتَّىٰ عَادَ كَٱلۡعُرۡجُونِ ٱلۡقَدِيمِ
اور چاند ہے کہ ہم نے اس کی منزلیں ناپ تول کر مقرر کردی ہیں، یہاں تک کہ وہ جب (ان منزلوں کے دورے سے) لوٹ کر آتا ہے تو کھجور کی پرانی ٹہنی کی طرح (پتلا) ہو کر رہ جاتا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 39
لَا ٱلشَّمۡسُ يَنۢبَغِي لَهَآ أَن تُدۡرِكَ ٱلۡقَمَرَ وَلَا ٱلَّيۡلُ سَابِقُ ٱلنَّهَارِۚ وَكُلّٞ فِي فَلَكٖ يَسۡبَحُونَ
نہ تو سورج کی یہ مجال ہے کہ وہ چاند کو جاپکڑے، اور نہ رات دن سے آگے نکل سکتی ہے، اور یہ سب اپنے اپنے مدار میں تیر رہے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 40
وَءَايَةٞ لَّهُمۡ أَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّيَّتَهُمۡ فِي ٱلۡفُلۡكِ ٱلۡمَشۡحُونِ
اور ان کے لیے ایک اور نشانی یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا
Surah Ya-Seen, Verse 41
وَخَلَقۡنَا لَهُم مِّن مِّثۡلِهِۦ مَا يَرۡكَبُونَ
اور ہم نے ان کے لیے اسی جیسی اور چیزیں بھی پیدا کیں جن پر یہ سواری کرتے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 42
وَإِن نَّشَأۡ نُغۡرِقۡهُمۡ فَلَا صَرِيخَ لَهُمۡ وَلَا هُمۡ يُنقَذُونَ
اور اگر ہم چاہیں تو انہیں غرق کر ڈالیں، جس کے بعد نہ تو کوئی ان کی فریاد کو پہنچے اور نہ ان کی جان بچائی جاسکے۔
Surah Ya-Seen, Verse 43
إِلَّا رَحۡمَةٗ مِّنَّا وَمَتَٰعًا إِلَىٰ حِينٖ
لیکن یہ سب ہماری طرف سے ایک رحمت ہے، اور ایک معین وقت تک (زندگی کا) مزہ اٹھانے کا موقع ہے۔ (جو انہیں دیا جارہا ہے)
Surah Ya-Seen, Verse 44
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ٱتَّقُواْ مَا بَيۡنَ أَيۡدِيكُمۡ وَمَا خَلۡفَكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُونَ
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ : بچو اس (عذاب) سے جو تمہارے سامنے ہے، اور جو تمہارے (مرنے کے) کے بعد آئے گا تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ (تو وہ ذرا کان نہیں دھرتے)
Surah Ya-Seen, Verse 45
وَمَا تَأۡتِيهِم مِّنۡ ءَايَةٖ مِّنۡ ءَايَٰتِ رَبِّهِمۡ إِلَّا كَانُواْ عَنۡهَا مُعۡرِضِينَ
اور ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ایسی نہیں آتی جس سے وہ منہ نہ موڑ لیتے ہوں۔
Surah Ya-Seen, Verse 46
وَإِذَا قِيلَ لَهُمۡ أَنفِقُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ ٱللَّهُ قَالَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ لِلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَنُطۡعِمُ مَن لَّوۡ يَشَآءُ ٱللَّهُ أَطۡعَمَهُۥٓ إِنۡ أَنتُمۡ إِلَّا فِي ضَلَٰلٖ مُّبِينٖ
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ : اللہ نے تمہیں جو رزق دیا ہے اس میں سے (غریبوں پر بھی) خرچ کرو، تو یہ کافر لوگ مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ : کیا ہم ان لوگوں کو کھانا کھلائی جنہیں اگر اللہ چاہتا تو خود کھلا دیتا ؟ (مسلمانو) تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہو۔
Surah Ya-Seen, Verse 47
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا ٱلۡوَعۡدُ إِن كُنتُمۡ صَٰدِقِينَ
اور کہتے ہیں کہ : یہ (قیامت کا) وعدہ کب پورا ہوگا ؟ (مسلمانو) بتاؤ، اگر تم سچے ہو۔
Surah Ya-Seen, Verse 48
مَا يَنظُرُونَ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ تَأۡخُذُهُمۡ وَهُمۡ يَخِصِّمُونَ
(دراصل) یہ لوگ بس ایک چنگھاڑ کا انتظار کر رہے ہیں جو ان کی حجت بازی کے عین درمیان انہیں آپکڑے گی۔
Surah Ya-Seen, Verse 49
فَلَا يَسۡتَطِيعُونَ تَوۡصِيَةٗ وَلَآ إِلَىٰٓ أَهۡلِهِمۡ يَرۡجِعُونَ
پھر نہ یہ کوئی وصیت کرسکیں گے، اور نہ اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاسکیں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 50
وَنُفِخَ فِي ٱلصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ ٱلۡأَجۡدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمۡ يَنسِلُونَ
اور صور پھونکا جائے گا تو یکایک یہ اپنی قبروں سے نکل کر اپنے پروردگار کی طرف تیزی سے روانہ ہوجائیں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 51
قَالُواْ يَٰوَيۡلَنَا مَنۢ بَعَثَنَا مِن مَّرۡقَدِنَاۜۗ هَٰذَا مَا وَعَدَ ٱلرَّحۡمَٰنُ وَصَدَقَ ٱلۡمُرۡسَلُونَ
کہیں گے کہ : ہائے ہماری کم بختی ! ہمیں کس نے ہمارے مرقد سے اٹھا کھڑا کیا ہے ؟ (جواب ملے گا کہ) یہ وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمن نے وعدہ کیا تھا، اور پیغمبروں نے سچی بات کہی تھی۔
Surah Ya-Seen, Verse 52
إِن كَانَتۡ إِلَّا صَيۡحَةٗ وَٰحِدَةٗ فَإِذَا هُمۡ جَمِيعٞ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُونَ
اور کچھ نہیں، بس ایک زور کی آواز ہوگی، جس کے بعد یہ سب کے سب ہمارے سامنے حاضر کردیے جائیں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 53
فَٱلۡيَوۡمَ لَا تُظۡلَمُ نَفۡسٞ شَيۡـٔٗا وَلَا تُجۡزَوۡنَ إِلَّا مَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَ
چنانچہ اس دن کسی شخص پر کوئی ظلم نہیں ہوگا، اور تمہیں کسی اور چیز کا نہیں، بلکہ انہیں کاموں کا بدلہ ملے گا جو تم کیا کرتے تھے۔
Surah Ya-Seen, Verse 54
إِنَّ أَصۡحَٰبَ ٱلۡجَنَّةِ ٱلۡيَوۡمَ فِي شُغُلٖ فَٰكِهُونَ
جنت والے لوگ اس دن یقینا اپنے مشغلے میں مگن ہوں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 55
هُمۡ وَأَزۡوَٰجُهُمۡ فِي ظِلَٰلٍ عَلَى ٱلۡأَرَآئِكِ مُتَّكِـُٔونَ
اور وہ ان کی بیویاں گھنے سایوں میں آرام دہ نشستوں پر ٹیک لگائے ہوئے ہوں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 56
لَهُمۡ فِيهَا فَٰكِهَةٞ وَلَهُم مَّا يَدَّعُونَ
وہاں ان کے لیے میوے ہوں گے، اور انہیں ہر وہ چیز ملے گی جو وہ منگوائیں گے۔
Surah Ya-Seen, Verse 57
سَلَٰمٞ قَوۡلٗا مِّن رَّبّٖ رَّحِيمٖ
رحمت والے پروردگار کی طرف سے انہیں سلام کہا جائے گا۔
Surah Ya-Seen, Verse 58
وَٱمۡتَٰزُواْ ٱلۡيَوۡمَ أَيُّهَا ٱلۡمُجۡرِمُونَ
(اور کافروں سے کہا جائے گا کہ) اے مجرمو ! آج تم (مومنوں سے) الگ ہوجاؤ۔
Surah Ya-Seen, Verse 59
۞أَلَمۡ أَعۡهَدۡ إِلَيۡكُمۡ يَٰبَنِيٓ ءَادَمَ أَن لَّا تَعۡبُدُواْ ٱلشَّيۡطَٰنَۖ إِنَّهُۥ لَكُمۡ عَدُوّٞ مُّبِينٞ
اے آدم کے بیٹو ! کیا میں نے تمہیں یہ تاکید نہیں کردی تھی کہ تم شیطان کی عبادت نہ کرنا، وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 60
وَأَنِ ٱعۡبُدُونِيۚ هَٰذَا صِرَٰطٞ مُّسۡتَقِيمٞ
اور یہ کہ تم میری عبادت کرنا، یہی سیدھا راستہ ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 61
وَلَقَدۡ أَضَلَّ مِنكُمۡ جِبِلّٗا كَثِيرًاۖ أَفَلَمۡ تَكُونُواْ تَعۡقِلُونَ
اور حقیقت یہ ہے کہ شیطان نے تم میں سے ایک بڑی خلقت کو گمراہ کر ڈالا۔ تو کیا تم سمجھتے نہیں تھے۔ ؟
Surah Ya-Seen, Verse 62
هَٰذِهِۦ جَهَنَّمُ ٱلَّتِي كُنتُمۡ تُوعَدُونَ
یہ ہے وہ جہنم جس سے تمہیں ڈرایا جاتا تھا۔
Surah Ya-Seen, Verse 63
ٱصۡلَوۡهَا ٱلۡيَوۡمَ بِمَا كُنتُمۡ تَكۡفُرُونَ
آج اس میں داخل ہوجاؤ، کیونکہ تم کفر کیا کرتے تھے۔
Surah Ya-Seen, Verse 64
ٱلۡيَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلَىٰٓ أَفۡوَٰهِهِمۡ وَتُكَلِّمُنَآ أَيۡدِيهِمۡ وَتَشۡهَدُ أَرۡجُلُهُم بِمَا كَانُواْ يَكۡسِبُونَ
آج کے دن ہم ان کے منہ پر مہر لگادیں گے، اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے، اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے کہ وہ کیا کمائی کیا کرتے تھے۔
Surah Ya-Seen, Verse 65
وَلَوۡ نَشَآءُ لَطَمَسۡنَا عَلَىٰٓ أَعۡيُنِهِمۡ فَٱسۡتَبَقُواْ ٱلصِّرَٰطَ فَأَنَّىٰ يُبۡصِرُونَ
اور اگر ہم چاہیں تو (یہیں دنیا میں ان کی آنکھیں مل یا میٹ کردیں، پھر یہ راستے (کی تلاش) میں بھاگے پھریں، لیکن انہیں کہاں کچھ سجھائی دے گا۔ ؟
Surah Ya-Seen, Verse 66
وَلَوۡ نَشَآءُ لَمَسَخۡنَٰهُمۡ عَلَىٰ مَكَانَتِهِمۡ فَمَا ٱسۡتَطَٰعُواْ مُضِيّٗا وَلَا يَرۡجِعُونَ
اور اگر ہم چاہیں تو ان کی اپنی جگہ پر بیٹھے بیٹھے ان کی صورتیں اس طرح مسخ کردیں کہ یہ نہ آگے بڑھ سکیں، اور نہ پیچھے لوٹ سکیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 67
وَمَن نُّعَمِّرۡهُ نُنَكِّسۡهُ فِي ٱلۡخَلۡقِۚ أَفَلَا يَعۡقِلُونَ
اور ہم جس شخص کو لمبی عمر دیتے ہیں اسے تخلیقی اعتبار سے الٹ ہی دیتے ہیں۔ کیا پھر بھی انہیں عقل نہیں آتی ؟
Surah Ya-Seen, Verse 68
وَمَا عَلَّمۡنَٰهُ ٱلشِّعۡرَ وَمَا يَنۢبَغِي لَهُۥٓۚ إِنۡ هُوَ إِلَّا ذِكۡرٞ وَقُرۡءَانٞ مُّبِينٞ
اور ہم نے (اپنے) ان (پیغمبر) کو نہ شاعری سکھائی ہے، اور نہ وہ ان کے شایان شان ہے۔ یہ تو بس ایک نصیحت کی بات ہے، اور ایسا قرآن جو حقیقت کو کھول کھول کر بیان کرتا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 69
لِّيُنذِرَ مَن كَانَ حَيّٗا وَيَحِقَّ ٱلۡقَوۡلُ عَلَى ٱلۡكَٰفِرِينَ
تاکہ ہر اس شخص کو خبردار کرے جو زندہ ہو، اور تاکہ کفر کرنے والوں پر حجت پوری ہوجائے۔
Surah Ya-Seen, Verse 70
أَوَلَمۡ يَرَوۡاْ أَنَّا خَلَقۡنَا لَهُم مِّمَّا عَمِلَتۡ أَيۡدِينَآ أَنۡعَٰمٗا فَهُمۡ لَهَا مَٰلِكُونَ
اور کیا انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ ہم نے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیزوں میں سے ان کے لیے مویشی پیدا کیے، اور یہ ان کے مالک بنے ہوئے ہیں ؟
Surah Ya-Seen, Verse 71
وَذَلَّلۡنَٰهَا لَهُمۡ فَمِنۡهَا رَكُوبُهُمۡ وَمِنۡهَا يَأۡكُلُونَ
اور ہم نے ان مویشیوں کو ان کے قابو میں دے دیا ہے، چنانچہ ان میں سے کچھ وہ ہیں جو ان کی سواری بنے ہوئے ہیں، اور کچھ وہ ہیں جنہیں یہ کھاتے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 72
وَلَهُمۡ فِيهَا مَنَٰفِعُ وَمَشَارِبُۚ أَفَلَا يَشۡكُرُونَ
نیز ان کو ان مویشیوں سے اور بھی فوائد حاصل ہوتے ہیں، اور پینے کی چیزیں ملتی ہیں۔ کیا پھر بھی یہ شکر نہیں بجا لائیں گے ؟
Surah Ya-Seen, Verse 73
وَٱتَّخَذُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ ءَالِهَةٗ لَّعَلَّهُمۡ يُنصَرُونَ
اور انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر اس امید پر دوسرے خدا بنا رکھے ہیں کہ انہیں (ان سے) مدد ملے۔
Surah Ya-Seen, Verse 74
لَا يَسۡتَطِيعُونَ نَصۡرَهُمۡ وَهُمۡ لَهُمۡ جُندٞ مُّحۡضَرُونَ
(حالانکہ) ان میں یہ طاقت ہی نہیں ہے کہ ان کی مدد کرسکیں، بلکہ وہ ان کے لیے ایک ایسا (مخالف) لشکر بنیں گے جسے (قیامت میں ان کے سامنے) حاضر کرلیا جائے گا۔
Surah Ya-Seen, Verse 75
فَلَا يَحۡزُنكَ قَوۡلُهُمۡۘ إِنَّا نَعۡلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعۡلِنُونَ
غرض (اے پیغمبر) ان کی باتیں تمہیں رنجیدہ نہ کریں۔ یقین جانو ہمیں سب معلوم ہے کہ یہ کیا کچھ چھپاتے، اور کیا کچھ ظاہر کرتے ہیں۔
Surah Ya-Seen, Verse 76
أَوَلَمۡ يَرَ ٱلۡإِنسَٰنُ أَنَّا خَلَقۡنَٰهُ مِن نُّطۡفَةٖ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٞ مُّبِينٞ
اور کیا انسان نے یہ نہیں دیکھا کہ ہم نے اسے نطفے سے پیدا کیا تھا ؟ پھر اچانک وہ کھلم کھلا جھگڑا کرنے والا بن گیا۔
Surah Ya-Seen, Verse 77
وَضَرَبَ لَنَا مَثَلٗا وَنَسِيَ خَلۡقَهُۥۖ قَالَ مَن يُحۡيِ ٱلۡعِظَٰمَ وَهِيَ رَمِيمٞ
ہمارے بارے میں تو وہ باتیں بناتا ہے، اور خود اپنی پیدائش کو بھلا بیٹھا ہے، کہتا ہے کہ : ان ہڈیوں کو کون زندگی دے گا جبکہ وہ گل چکی ہوں گی ؟
Surah Ya-Seen, Verse 78
قُلۡ يُحۡيِيهَا ٱلَّذِيٓ أَنشَأَهَآ أَوَّلَ مَرَّةٖۖ وَهُوَ بِكُلِّ خَلۡقٍ عَلِيمٌ
کہہ دو کہ : ان کو وہی زندگی دے گا جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، اور وہ پیدا کرنے کا ہر کام جانتا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 79
ٱلَّذِي جَعَلَ لَكُم مِّنَ ٱلشَّجَرِ ٱلۡأَخۡضَرِ نَارٗا فَإِذَآ أَنتُم مِّنۡهُ تُوقِدُونَ
وہی ہے جس نے تمہارے لیے سرسبز درخت سے آگ پیدا کردی ہے۔ پھر تم ذرا سی دیر میں اس سے سلگانے کا کام لیتے ہو۔
Surah Ya-Seen, Verse 80
أَوَلَيۡسَ ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ بِقَٰدِرٍ عَلَىٰٓ أَن يَخۡلُقَ مِثۡلَهُمۚ بَلَىٰ وَهُوَ ٱلۡخَلَّـٰقُ ٱلۡعَلِيمُ
بھلا جس ذات نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، کیا وہ اس بات پر قادر نہیں ہے کہ ان جیسوں کو (دوبارہ) پیدا کرسکے ؟ کیوں نہیں ؟ جبکہ وہ سب کچھ پیدا کرنے کی پوری مہارت رکھتا ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 81
إِنَّمَآ أَمۡرُهُۥٓ إِذَآ أَرَادَ شَيۡـًٔا أَن يَقُولَ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ
اس کا معاملہ تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرلے تو صرف اتنا کہتا ہے کہ : ہوجا۔ بس وہ ہوجاتی ہے۔
Surah Ya-Seen, Verse 82
فَسُبۡحَٰنَ ٱلَّذِي بِيَدِهِۦ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيۡءٖ وَإِلَيۡهِ تُرۡجَعُونَ
غرض پاک ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی حکومت ہے اور اسی کی طرف تم سب کو آخر کار لے جایا جائے گا۔
Surah Ya-Seen, Verse 83